پی ٹی آئی احتجاج میں مراد سعید تربیت یافتہ جتھوں کے ساتھ موجود تھا، عطاء تارڑ کا دعویٰ
احتجاج میں کے پی حکومت کے پیسوں سے خریدا اسلحہ استعمال کیا گیا، پریس کانفرنس
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء تارڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے پر تشدد احتجاج میں سابق وفاقی وزیر مراد سعید تربیت یافتہ جتھوں کے ساتھ موجود تھا۔
اتوار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء تارڑ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اب مراد سعید وزیراعلیٰ ہاؤس خیبرپختونخوا میں روپوش ہے اور اچھا نہیں لگتا کہ گرفتاری کیلئے سی ایم ہاؤس پر چھاپہ ماریں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس رپورٹس تھیں کہ 24 نومبر کو ہونے والے احتجاج کی آڑمیں قتل وغارت کی جائے گی اور پی ٹی آئی کا مقصد لاشیں گرانا اور فساد برپا کرنا تھا۔
عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ کیا وجہ ہے غیر ملکی مہمان آتے ہیں تو احتجاج کی کال دی جاتی ہے، ہم کہتے رہے کہ یہ چاہتے ہیں ان کو لاشیں ملیں ، یہ لاشوں کیلئے آ رہے ہیں، یہ احتجاج غیر قانونی اس لیے تھا کہ ہائیکورٹ نے اس کی اجازت نہیں دی، بشریٰ بی بی کا خیال تھا کہ ریڈزون کی طرف جایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ریڈزون میں لگے کنٹینر سے گرفتار 16 سال کا افغانی نوجوان تھا، پاکستان میں مقیم غیرقانونی افغان شہری جتھوں کا حصہ بنتے ہیں، گرفتار مظاہرین میں افغانی اور ریکارڈ یافتہ ملزمان بھی شامل ہیں، احتجاج میں کے پی حکومت کے پیسوں سے خریدا اسلحہ استعمال کیا گیا، رینجرز اہلکاروں پر گاڑی چڑھا دی ، وہ شہید ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ مظاہرین کے ساتھ باقاعدہ دہشتگرد موجود تھے، انتشاری جدید اسلحے سے لیس ہو کر آئے تھے، فلسطین اور غزہ کی تصویریں لگا کر کہتے ہیں ، لاشیں گری ہیں، کے پی کے لوگ انتشار کی سیاست نہیں چاہتے، پیسے دے کر توڑ پھوڑ کیلئے لوگ لائے گئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے،، جھوٹا اور اموات کا پروپیگنڈا اپنی موت آپ مرے گا ، ان کے گلے پڑے گا، نہیں چاہتے کوئی ایسا عمل ہو جس سے میںڈیٹ کی توہین ہو۔