190 ملین پاؤنڈ ریفرنس ، ملزمان نے 342 کے سوالناموں کے جواب داخل کردائیے
توشہ خانہ کیس میں دونوں ملزمان کی موجودگی کے باوجود آج بھی فرد جرم عائد نہ ہو سکی
تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں ملزمان نے 342 کے سوالناموں کے جواب داخل کرا دئیے۔
پیر کے روز بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 اور 190 ملین پاؤنڈ کیسز کی اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی اور سابق خاتون اول کئی سماعتوں کے بعد حاضر ہوئیں جس کے بعد دونوں عدالتوں نے ان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیئے۔
توشہ خانہ کیس کی سماعت میں دونوں ملزمان کی موجودگی کے باوجود آج بھی فرد جرم عائد نہ ہو سکی ۔
جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے ملزمان کی استدعا پر ایف آئی اے رپورٹ کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کی اور سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کر دی ۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت میں بھی صرف اتنی پیشرفت ہوئی کہ ملزمان نے 342 کے سوالناموں کے جواب داخل کرا دیئے ۔
بعدازاں، احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے ریفرنس کی سماعت جمعرات 12 دسمبر تک ملتوی کر دی ۔
توشہ خانہ ٹو کیس
توشہ خانہ ٹو کیس میں پراسیکیوشن کی جانب سے وکلا صفائی کو ایف آئی اے رپورٹ کی نقول فراہم کی گئیں جس پر وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ رپورٹ آج فراہم کی گئی ہے اور رپورٹ ملنے کے بعد فرد جرم کیلئے 7 دن کا وقت ہوتا ہے۔
پراسیکیوشن ٹیم نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر آج ہی فرد جرم عائد کرنے کی استدعا کی اور پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ بشریٰ بی بی کا گزشتہ سماعتوں کا کنڈکٹ عدالت کے سامنے ہے، بشریٰ بی بی دوبارہ عدالت نہیں آئیں گی۔
وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا کہ بشریٰ بی بی ملک سے باہر نہیں تھیں، ضمانتیں لینے کیلئے عدالتوں میں پیش ہو رہی تھیں۔
اس موقع پر بشریٰ بی بی نے خود روسٹرم پر جا کر عدالت کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ جب سزا ہوئی تھی تو خود چل کر جیل آئی تھی، طبیعت ناسازی اور متعدد مقدمات میں ضمانت کیسز کے باعث پیش نہیں ہوسکی، آج بھی عدالت میں پیش ہوئی ، آئندہ سماعت پر بھی عدالت آؤں گی۔