چیئرپرسن روبینہ خالد نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اپنے مستحقین کی غربت میں کمی لانے کے لیے پرعزم ہے۔
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچرل ڈویلپمنٹ کے مابین ہیومن ریسورس ٹریننگ اور ایسٹ ٹرانسفر کے ذریعے مستحق افراد کیلئے روزگار کے مواقعوں کی فراہمی پر تبادلہ خیال
اسلام آباد، 23 ستمبر، 2024: بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے آج انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچرل ڈویلپمنٹ (IFAD) کے نمائندے جناب غلام نبی مری سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران بی آئی ایس پی مستحقین کیلئے روزگار کے مواقع کی فراہمی کیلئے ہیومن ریسورس ٹریننگ اور ایسٹ ٹرانسفر کے اقدمات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سینیٹر روبینہ خالد نے تمام صوبوں بالخصوص گلگت بلتستان، بلوچستان اورخیبر پختونخواہ کے ضم شدہ اضلاع میں زرعی شعبے کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے BISP اور IFAD کے درمیان مضبوط شراکت داری کی اہمیت کو اجاگر کیا تاکہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی مستحق خواتین اور انکے گھرانوں کے افراد کو زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل ہوسکیں ۔
چیئرپرسن روبینہ خالد نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اپنے مستحقین کی غربت میں کمی لانے کے لیے پرعزم ہے۔ سکل ٹریننگ کے ذریعے یہ گھرانے نہ صرف معاشی طور پر مستحکم ہوں گے بلکہ ملکی معیشت میں بھی اپنا حصہ ڈالنے کے قابل ہوں گے اور زیادہ سے زیادہ مستحق افراد اس پروگرام سے مستفید ہو سکیں گے ۔
آئی ایف اے ڈی کے نمائندوں نے بی آئی ایس پی کے وسیع ڈیٹا بیس کو سراہا اور بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والوں کے لیے ٹھوس اقدامات کے طور پر سکل ٹریننگ ، ایسٹ ٹرانسفر اور قرضے کے پروگراموں کے لیے مالی اور تکنیکی معاونت کی یقین دہانی کرائی۔ دونوں اداروں کی جانب سے آئندہ اجلاس میں مستقبل کے لائحہ عمل کیلئے باہمی تعاون پر اتفاق کیا گیا۔
Read More
چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد کا ذوالفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی اسلام آباد میں پشتون نوجوانوں سے خطاب
اسلام آباد: چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) سینیٹر روبینہ خالد نے آج ذوالفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی اسلام آباد میں پشتون کلچر ڈے کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر ہیڈ آف کیمپس جناب خسرو خان بھی انکے ہمر اہ تھے ۔ انہوں نے طالب علموں پر زور دیا کہ وہ پشتون معاشرے اور پاکستان میں ایک مثبت تبدیلی لانے میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر روبینہ خالد نے پشتون ثقافت کے بنیادی ستون: بزرگوں کا احترام بحال کرنے میں نوجوانوں کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ تعمیری مکالمے ، کمیونٹی شمولیت ، سماجی ہم آہنگی اور قومی ترقی کو فروغ دینے کے لیے تعلیم کو بروئے کار لاتے ہوئے ذمہ داری کے ساتھ سوشل میڈیا کا استعمال کریں۔
سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ "پشتون ثقافت کا جوہر ،اس کی عزت اور احترام کی اقدار میں پنہاں ہے۔ نوجوان نسل کے لیے ان اصولوں کو اپنانا بہت ضروری ہے۔"
کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے لیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے چیئرپرسن روبینہ خالد نے بی آئی ایس پی کے مشن اور سماجی اثرات کو آگے بڑھانے کے حوالے سے یونیورسٹی طلباء کے لیے بطور رضاکار بی آئی ایس پی کیساتھ کام کرنے کے مواقع کی فراہمی کا اعلان کیا۔
کیمپس کے سربراہ خسرو خان نے پسماندہ کمیونٹیز کو بااختیار بنانے اور ثقافتی ورثے کو فروغ دینے کے لیے سینیٹر خالد کی لگن کی تعریف کی۔
یہ تقریب سماجی طور پر ذمہ دار رہنماؤں کی سوچ اور ملکی خوشحالی کے فروغ دینے کے لیے تعلیمی اداروں کے ساتھ اشتراک میں بی آئی ایس پی کی دلچسپی کو واضح کرتی ہے۔