اہم ترین---وفاقی وزیر اطلاعات ۔۔۔ دھرنا شرکاءخطاب
جماعت اسلامی کا مقصد عوام کو ریلیف دلانا اور ہمارا مقصد عوام کو ریلیف دینا ہے، آپ کا مطالبہ ہمارا ایجنڈا ہے، عوام کو ریلیف کی فراہمی ہماری ترجیح ہے، عطاءاللہ تارڑ
راولپنڈی ۔9اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کا مقصد عوام کو ریلیف دلانا اور ہمارا مقصد عوام کو ریلیف دینا ہے، جماعت اسلامی کا مطالبہ ہمارا ایجنڈا ہے، عوام کو ریلیف کی فراہمی ہماری ترجیح ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کی شب یہاں جماعت اسلامی سے مذاکرات کے بعد دھرنا کے شرکاءسے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر وزیر داخلہ محسن نقوی، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سمیت لیاقت بلوچ، نصراللہ رندھاوا، امیر العظیم، فراست شاہ اور دیگر موجود تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جماعت اسلامی کا مطالبہ ہمارا ایجنڈا ہے، جب ان کا مطالبہ اور ہمارا ایجنڈا ایک ہے تو اس میں کوئی فرق نہیں ہونا چاہئے۔ جماعت اسلامی کا مقصد عوام کو ریلیف دلانا اور ہمارا مقصد عوام کو ریلیف دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لئے 50 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے ساتھ ہم نیک نیتی سے بیٹھے اور مزید ریلیف کے راستے پیدا ہوئے، لیاقت بلوچ صاحب نے جو اعلانات کئے ہیں ہم اس کی تائید کرتے ہیں اور حکومت اس پر عمل پیرا رہے گی، ہمارا رابطہ مسلسل رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز، بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے کمیٹیوں کے اجلاس یقینی بنائے جائیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی فورسز کے مظالم جاری ہیں، آج اس فورم کے توسط سے اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، انسانی حقوق کے فورمز اور اقوام متحدہ اسرائیل کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں، اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، اس سے حساب لیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینا ہمارا فرض ہے، یہ فرض نبھائیں گے۔ قبل ازیں حکومت کی مذاکراتی ٹیم نے جماعت اسلامی کے ساتھ مذاکرات کئے۔ حکومت کی طرف سے مذاکراتی ٹیم میں وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیراعظم کے میڈیا کوآرڈینیٹر شہباز بدر وڑائچ شامل تھے جبکہ جماعت اسلامی کی طرف سے حافظ نعیم الرحمان، لیاقت بلوچ، امیر العظیم نے مذاکرات میں شرکت کی۔ آر پی او راولپنڈی اور کمشنر راولپنڈی بھی اس موقع پر موجود تھے