تازہ ترین خبریں

حور کا نقشہ فرائم کیجیے جلد ہی آپ کو ایسی درجنوں حوریں مہیا کر دی جائیں گی۔ آپ کے لیے ان میں سے چناو کرنا محال ہو جائے گا

 نازش امریکہ میں۔۔۔۔۔۔امریکہ ڈائری
قسط نمبر۔۔۔۔100

عنوان: امریکہ وہ جنت ارضی جہاں سب کچھ مفت

میرا ایک سابقہ رفیق کار ظاہر ستی نے ایک امریکی خاتون سے شادی کی۔ بعد ازاں ورجینیا میں مقیم ہوگیا۔ اسے جب علم ہوا کہ میں بھی یہاں امریکہ مقیم ہوں تو مجھ سے فون پر رابطہ کیا۔
بہت سی راز و نیاز کی باتیں ہوئیں۔امریکی ثقافت اور میرے شب و روز کے احوال و لمحات پر بھی خاصا تفصیلی ذکر ہوا ۔




ظاہر امریکہ اور امریکہ میں موجود سہولیات کے متعلق زمین اور اسمان کے قلابے ملا رہا تھا ۔
اس نے تو مجھے یہاں تک کہہ دیا:
آپ یقین مانیے حسنین صاحب کہ جو لوگ تیسری دنیا سے امریکہ میں آتے ہیں وہ گویاجنت میں آتے ہیں۔ میں تو یہ سمجھتا ہوں کہ جنت کا دوسرا نام شاید امریکہ ہی ہے۔" مجھے اس کی بات سے خاصہ اختلاف ہوا۔ میں نے کہا :
یار دنیا کی سہولیات اور جنت کے سرور میں بڑا فرق ہے۔ جنت میں تو آپ نے کسی بھی چیز کا قصد کیا، کوئی خواہش ظاہر کی تو وہ جٹ سے بلامعاوضہ و تردد آپ کے سامنے پیش کر دی جائے گی۔خواہ کھانے ، پینے کا معاملہ ہو یا حور و قصور کا ہو تو جس چیز کی بھی آپ تمنا کریں گے جنت میں آپ کے سامنے لا کر پیش کر دی جائے گی اب امریکہ میں ایسے بھی تو حالات نہیں ہیں ناں"۔
وہ کہنے لگا:
اوبادشاہوں! یہاں ورجینیا میں ہمارے پاس ایک سٹور ہے جس کا نام ہے "وومن گیونگ بیک" ۔اس سٹور کی خاص بات یہ ہے کہ کوئی بھی عورت یا بچہ یہاں سے 50 اشیاء تک مفت لے جاسکتا ہے ۔ ان اشیاء میں گھر میں استعمال ہونے والے برتن، سجاوٹ کا سامان، پینٹنگز، وال کلاک، پرفیوم، مصنوعی جولری، بیڈ شیٹ اور ان کے کور، سائیکلیں، سکوٹر ،ٹی وی، سوٹنگ، کمپیوٹر، موبائل، فرنیچر اور کون سی ایسی ضروریات زندگی کی چیز نہیں کہ جو اس سٹور میں مفت دستیاب نہیں ہیں۔ یہاں کے باشندے یہ اشیاء مہیا کرتے ہیں یا پھر نقدی چندے کی صورت میں ادا کرتے ہیں۔"
میری رگ ظرافت پھڑکی اور میں نےاس سے سوال کیا:
جنت میں خالی اشیاء ہی تو نہیں ہوں گی۔ یہ تو گھر کے استعمال کی چیزیں گنوا رہے ہو۔ جنت میں تو پھل بھی ہوں گے، قیاس ہے کہ من بھاتی سبزیاں بھی ہوں گی اور سب سے بڑھ کر جنت میں تو حوریں بھی ہوں گی یہاں امریکہ میں بھلا حوروں کا کیا کام؟ وہ بھی "مفتے" میں۔"
ظاہر نے ایک کھلکھلاتا ہوا قہقہ لگایا اور بولا:



حضور! یہاں نہ صرف چرچ، اوپن پینٹری بلکہ ایسے بہت سے مقامات ہیں جہاں آپ کی مرضی کے مفت پھل، سبزیاں، کھانے پینے کی اشیاء دیگر گروسری کا سامان تک مفت مل سکتا ہے۔ بس آپ کو ڈھونڈنا ہے کہ یہ اشیاء موجود کہاں ہے؟ آپ انٹرنیٹ کا سہارا لیجیے تو اپنی ریاست میں بھی آپ پڑتال کیجئے آپ کے ہاں بھی ایسے بہت سے پروگرام چل رہے ہوں گے جہاں مفت میں مذکورہ اشیاء فراہم کی جاتی ہیں" ۔
"وہ میں حوروں کی بات کر رہا تھا۔۔۔۔" میں نے گویا اسے چھیڑتے ہوئے پوچھا۔
ظاہر پھر بولا :
او میرے بھولے بادشاھو! یہاں چرچ، این جی اوز, اسلامک سینٹرز اور ڈیٹنگ ایپس بڑی مستعدی سے آپ کی "حوروں" والی حسرتوں کو بھی پورا کرتی ہیں۔مفت میں نہ صرف رشتے کرواتی ہیں، شادیاں کرواتی ہیں بلکہ اگر آپ سنگل ہی تو ڈیٹنگ سروسز کے تحت آپ کی دوستیاں بھی کرواتے ہیں۔ آپ اپنی مرضی کے نین و نقش، قد وقامت،عارض ورخسار کی حامل "حور" کا نقشہ فرائم کیجیے جلد ہی آپ کو ایسی درجنوں حوریں مہیا کر دی جائیں گی۔ آپ کے لیے ان میں سے چناو کرنا محال ہو جائے گا۔"
میں نے جب انٹرنیٹ کی مدد سے ظاہر ستی کے انکشافات کی تصدیق چاہی تو مجھے علم ہوا کہ اس کی باتیں کافی حد تک درست تھیں۔سپرنگ فیلڈ میں مارٹن لوتھر کنگ کمیونٹی سنٹر، یونائیٹڈ فوڈ پینٹری، سلویشن آرمی، سپرنگ فیلڈ ریسکیو مشن، سوٹ اپ سپرنگ فیلڈ وغیرہ اہم ترین ادارے ہیں جو مذکورہ خدمات مفت فرائم کر رہے ہیں۔



میرے مرشد کا قول ہے کہ ہو سکتا ہے کہ قیامت گزر چکی ہو اور ہم جہنم میں رہ رہے ہوں۔ اس لے برعکس ظاہر کے مذکورہ بیانات اور میری انٹر نیٹ سے تصدیق سے مجھے یوں لگا کہ شاید واقعی قیامت گزر چکی ہے اور یہاں امریکہ میں لوگ جنت میں رہ رہے ہیں۔
نوٹ:
نیٹ سے لی گئیں متعلقہ تصاویر حاضر خدمت ہیں۔
24 جون 2024
حسنین نازش
امریکہ
جاری ہے۔۔۔۔